حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، متولی مسجد جمکران حجت الاسلام والمسلمین سید علی اکبر اجاق نژاد نے کہا ہے کہ نیمہ شعبان کے موقع پر مسجد جمکران میں چار سے پانچ ملین زائرین کی میزبانی کے لیے حکومتی حمایت ناگزیر ہے۔
انہوں نے نیمہ شعبان اور ولادت حضرت بقیۃ اللہ الاعظم (عج) کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایام دنیا بھر کے مسلمانوں اور خاص طور پر شیعوں کے لیے نہایت اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت ولی عصر (عج) کی زیارت کا شوق رکھنے والے لاکھوں افراد دوری کے باعث براہ راست مبارک باد پیش کرنے سے قاصر ہیں، تاہم مسجد جمکران ان کے لیے ایک مرکز کی حیثیت رکھتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسجد جمکران، جو حضرت ولی عصر (عج) کے نام سے منسوب ہے، ان ایام میں ایران اور دنیا بھر سے آنے والے زائرین کا مرکز بن جاتی ہے۔ یہ مقدس مقام نہ صرف مسلمانوں بلکہ دیگر ادیان اور مذاہب کے پیروکاروں کے لیے بھی ایک مقدس زیارت گاہ کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین اجاق نژاد نے کہا کہ حضرت بقیۃ اللہ (عج) کی ولادت کے موقع پر زائرین کا جوش و جذبہ دیدنی ہوتا ہے۔ اگرچہ براہ راست زیارت ممکن نہیں، تاہم لوگ مسجد جمکران میں عبادت اور دعا کے ذریعے اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ ان کی دعائیں حضرت ولی عصر (عج) تک پہنچیں گی۔
انہوں نے زائرین کی بڑی تعداد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان ایام میں تقریباً چار سے پانچ ملین افراد مسجد جمکران کا رخ کرتے ہیں، جس کے لیے حکومتی اداروں اور مختلف محکموں کی معاونت ضروری ہے۔
متولی مسجد جمکران نے مزید کہا کہ عوام ہمیشہ اس میدان میں موجود ہوتے ہیں، لیکن اگر حکومت سیکیورٹی، شہری سہولیات اور دیگر ضروری خدمات کی فراہمی میں اپنا کردار ادا نہ کرے تو اس قدر بڑی تعداد میں زائرین کی میزبانی مشکل ہو جائے گی۔ انہوں نے حکومتی اداروں کے تعاون کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ حمایت مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔
آخر میں، انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ سب کو سلامت رکھے اور جلد از جلد حضرت ولی عصر (عج) کے ظہور کی خوشخبری نصیب ہو۔
آپ کا تبصرہ